علامہ اقبال کے مجموعے ارمغان حجاز کے فارسی کلام کی شرح پر مشتمل
مطالبِ ارمغانِ حجاز
وصی اللہ کھوکھر کی یونی کوڈ ٹائپنگ کی پیشکش
از قلم
مولانا غلام رسول مہرؔ
ڈاؤن لوڈ کریں
کتاب کا نمونہ پڑھیں …….
ابلیس کی مجلس شوریٰ
ابلیس
یہ عناصر کا پرانا کھیل! یہ دنیائے دوں!
ساکنان عرش اعظم کی تمناؤں کا خوں!
اس کی بربادی پہ آج آمادہ ہے وہ کار ساز
جس نے دکھلایا فرنگی کو ملوکیت کا خواب
میں نے توڑا مسجد و دیر و کلیسا کا فسوں
میں نے منعم کو دیا سرمایہ داری کا جنوں
کون کر سکتا ہے اس کی آتش سوزاں کو سرد
جس کے ہنگاموں میں ہو ابلیس کا سوز دروں
جس کی شاخیں ہوں ہماری آبیاری سے بلند
کون کر سکتا ہے اس میں نخل کہن کو سرنگوں؟
تعارف:
یہ نظم علامہ نے ۱۹۳۶ء میں لکھی۔ بیسویں صدی عیسوی کے آغاز میں دنیا نے چند ایک انقلاب دیکھے۔ مثلاً ۱۹۱۷ء میں روس میں سیاسی انقلاب کیمونزم آیا۔ اس سے پہلے فرد واحد یعنی بادشاہ کی حکومت تھی۔ ۱۹۳۲ء میں اٹلی میں فاشسٹ ریاست وجود میں آئی۔ جرمنوں کو نازی ازم سے پالا پڑا۔ پھر … مزید پڑھیے