زین شکیل کی ایک طویل نظم
جھلی
شاعر
زین شکیل
جمع و ترتیب: اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
کنڈل فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
جھلّی
(نظم)
زین شکیل
جمع و ترتیب: اعجاز عبید
انتساب
جھَلّی کے نام
جھلّیے!
سُن مری جھلّیے!
میں یہ کچھ روز سے جو زِخود رفتگی کے سے عالم میں الجھا ہوا ہوں
یہ تیری فسوں ریختہ، تیغِ برّاں سی چشمِ غزالاں ہی اس کا سبب ہیں فقط
جھلّیے!
تُو کہاں تھی؟ بتا
جب فراغت پڑاؤ میں تھی منتشر زیست میں
تُو کہاں سے چلی آئی ہے میری جھلّی!
کہ میں جاں بَلَب، مضطرب، پائے دَر گِل تری چشمِ حیراں کا بسمل ہوا
تن بدن پر لگے تیری چاہت کے یہ زخم ناسور ہونے پہ ایسے بضد ہیں
کہ جرّاح بھی ہاتھ جوڑے ہوئے معذرت چاہتے ہیں
مری جھلّیے!
مان لے کہ یہ بُنّت نہیں، یادہ گوئی نہیں!
تیری خاطر یہ جذبات،
اک رات آکاش بانی ہوئی تو مرے قلبِ بے چین میں
اور ژولیدہ حالی کے عالم میں،
اترے کہ بس
کیا کہوں؟
تو نہیں مانتی!
کیوں نہیں مانتی؟
یہ جو آدھار رستے ہیں یہ منتظر ہیں ترے
کہ کبھی تُو چلی … مزید پڑھیے