جدید شاعر زین شکیل کی ایک طویل نظم
ساحرہ
شاعر
زین شکیل
جمع و ترتیب: اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
کنڈل فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
ساحرہ
(طویل نظم)
زین شکیل
جمع و ترتیب: اعجاز عبید
انتساب
اُس خوشبو کے نام
روزِ ازل سے جس کے تعاقب میں چلتے چلتے یہاں تک آ پہنچا
وہ خوشبو جو اب بھی ہمیشہ کی طرح مجھے گھیرے رکھتی ہے۔
ساحرہ!
میں جو اک داستاں گو سا مشہور ہونے لگا ہوں
زمانے میں
کچھ بھی عجب تو نہیں ہے کہ میں بھی کبھی داستاں ہی کہیں ہو کے رہ جاؤں
پائندگی پاؤں
تابندگی چاہے پاؤں یا پاؤں نہیں
اے مری صندلیں ساحرہ!
جس طرح وہ بھی رومانوی داستاں تو نہ تھی،
یہ بھی ویسی ہی بس محض رومانوی داستاں تو نہیں ہے جسے میں سناتا رہوں
ان زمیں زاد، مکروں، فسادوں، فریبوں بھرے،
ان تماشائی لوگوں کو
پھر بھی ترے واسطے کچھ محبت پرونے کی کوشش تو کی
چند نوحوں کے
اور چند بَینوں کے سنگ
اس کو منظور کر
جو بھی جیسا بھی تھا
بین تھے، آرزوؤں کی لاشیں تھیں،
میت تھی، قبریں مزارات تھے
میں نے لفظوں کی مالا میں سارے … مزید پڑھیے