غزلیات کا ایک اور عمدہ مجموعہ
معمول
شاعر
رشید سندیلوی
ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
کنڈل فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
معمول
رشید سندیلوی
سن اشاعت۔۔ جنوری ۲۰۲۴ء
مشاورت۔۔ ضمیر قیس
انتساب
اپنی بیٹی مروا رشید کے نام
1
میں رستے میں کھو سکتا تھا
ہنستے ہنستے رو سکتا تھا
قد سے اونچی تھیں دیواریں
زنداں میں کیا ہو سکتا تھا
خار و خس تھے چاروں جانب
گل کیسے میں بو سکتا تھا
چل سکتا تھا کانٹوں پر بھی
پتھر بھی میں ڈھو سکتا تھا
٭٭٭
2
جب ترے عشق میں مشغول نہیں ہوتا تھا
اس قدر درد کا معمول نہیں ہوتا تھا
جبر کے چرچے تو ہوتے تھے نگر میں لیکن
ہر گلی کوچے میں مقتول نہیں ہوتا تھا
دل کے پردے پہ منقش ہیں ہزاروں چہرے
پہلے کچھ بھی یہاں منقول نہیں ہوتا تھا
جس قدر اب کے وہ اترا ہے دل و جاں میں مرے
اس طرح پہلے تو مبذول نہیں ہوتا تھا
کھینچ لاتی تھی سدھارتھ کو محل سے الفت
خود کوئی تخت سے معزول نہیں ہوتا تھا
وہ بھی دن تھے کہ چمکتا تھا ستاروں جیسا
ان دنوں پاؤں کی میں دھول نہیں ہوتا … مزید پڑھیے