اہم
اعجاز عبید ۲۰۰۶ء سے اردو تحریر یعنی یونیکوڈ کو فروغ دینے کی نیت سے اردو کی مفت دینی اور ادبی برقی کتب فراہم کرتے رہے ہیں۔ کچھ ڈومین (250 فری ڈاٹ کام، 4 ٹی ڈاٹ کام ) اب مرحوم ہو چکے، لیکن کتابیں ڈاٹ آئی فاسٹ نیٹ ڈاٹ کام کو مکمل طور پر کتابیں ڈاٹ اردو لائبریری ڈاٹ آرگ پر شفٹ کیا گیا جہاں وہ اب بھی برقرار ہے۔ اس عرصے میں ۲۰۱۳ء میں سیف قاضی نے بزم اردو ڈاٹ نیٹ پورٹل بنایا، اور پھر اپ ڈیٹس اس میں جاری رہیں۔ لیکن کیونکہ وہاں مکمل کتب پوسٹ کی جاتی تھیں، اس لئے ڈاٹا بیس ضخیم ہوتا گیا اور مسائل بڑھتے گئے۔ اب اردو ویب انتظامیہ کی کوششیں کامیاب ہو گئی ہیں اور لائبریری فعال ہو گئی ہے۔ اب دونوں ویب گاہوں کا فارمیٹ یکساں رہے گا، یعنی مکمل کتب، جیسا کہ بزم اردو لائبریری میں پوسٹ کی جاتی تھیں، اب نہیں کی جائیں گی، اور صرف کچھ متن نمونے کے طور پر شامل ہو گا۔ کتابیں دونوں ویب گاہوں پر انہیں تینوں شکلوں میں ڈاؤن لوڈ کے لئے دستیاب کی جائیں گی ۔۔۔ ورڈ (زپ فائل کی صورت)، ای پب اور کنڈل فائلوں کے روپ میں۔
کتابیں مہر نستعلیق فونٹ میں بنائی گئی ہیں، قارئین یہاں سے اسے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں:
مہر نستعلیق ویب فونٹ
کاپی رائٹ سے آزاد یا اجازت نامہ کے ساتھ اپنی کتب ان پیج فائل یا یونی کوڈ سادہ ٹیکسٹ فائل /ورڈ فائل کی شکل میں ارسال کی جائیں۔ شکریہ
یہاں کتب ورڈ، ای پب اور کنڈل فائلوں کی شکل میں فراہم کی جاتی ہیں۔ صفحے کا سائز بھی خصوصی طور پر چھوٹا رکھا گیا ہے تاکہ اگر قارئین پرنٹ بھی کرنا چاہیں تو صفحات کو پورٹریٹ موڈ میں کتاب کے دو صفحات ایک ہی کاغذ کے صفحے پر پرنٹ کر سکیں۔
ایک حالیہ سلگتے ہپوئے موضوع پر اہم کتاب
سوشل میڈیا نیٹ ورکس: تباہی یا امکانات؟
از قلم
ڈاکٹر محمد علی احسان
ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
سوشل میڈیا نیٹ ورکس: تباہی یا امکانات؟
ڈاکٹر محمد علی احسان
ابتدائیہ
برطانوی پولیس اس وقت اپنی نوعیت کے پہلے اور ایک انوکھے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق ایک سولہ سالہ نوجوان لڑکی نے ’میٹا ورس‘ [Metaverse] میں اپنے ساتھ ہونے والی ‘غیر حقیقی اجتماعی زیادتی [Virtual gang rape] کی رپورٹ پولیس کو دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وہ لڑکی ورچول ریلیٹی [Virtual reality] ھیڈ سیٹ پہنے ’میٹا ورس‘ میں ایک ‘حقیقت سے قریب [Immersive game] کھیل رہی تھی، جب اس کے ساتھ کھیلنے والے دوسرے کرداروں نے اس کے خاکے یا کارٹون کریکٹر [Digital Avatar] پر حملہ کیا اور اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس لڑکی کو تضحیک یا ٹرولنگ [trolling] کا سامنا کرنا پڑا۔ کسی نے کہا کہ مختلف کمپیوٹر کھیل کھیلتے ہوئے وہ کھیل ہی کھیل میں … مزید پڑھیے