اہم
اعجاز عبید ۲۰۰۶ء سے اردو تحریر یعنی یونیکوڈ کو فروغ دینے کی نیت سے اردو کی مفت دینی اور ادبی برقی کتب فراہم کرتے رہے ہیں۔ کچھ ڈومین (250 فری ڈاٹ کام، 4 ٹی ڈاٹ کام ) اب مرحوم ہو چکے، لیکن کتابیں ڈاٹ آئی فاسٹ نیٹ ڈاٹ کام کو مکمل طور پر کتابیں ڈاٹ اردو لائبریری ڈاٹ آرگ پر شفٹ کیا گیا جہاں وہ اب بھی برقرار ہے۔ اس عرصے میں ۲۰۱۳ء میں سیف قاضی نے بزم اردو ڈاٹ نیٹ پورٹل بنایا، اور پھر اپ ڈیٹس اس میں جاری رہیں۔ لیکن کیونکہ وہاں مکمل کتب پوسٹ کی جاتی تھیں، اس لئے ڈاٹا بیس ضخیم ہوتا گیا اور مسائل بڑھتے گئے۔ اب اردو ویب انتظامیہ کی کوششیں کامیاب ہو گئی ہیں اور لائبریری فعال ہو گئی ہے۔ اب دونوں ویب گاہوں کا فارمیٹ یکساں رہے گا، یعنی مکمل کتب، جیسا کہ بزم اردو لائبریری میں پوسٹ کی جاتی تھیں، اب نہیں کی جائیں گی، اور صرف کچھ متن نمونے کے طور پر شامل ہو گا۔ کتابیں دونوں ویب گاہوں پر انہیں تینوں شکلوں میں ڈاؤن لوڈ کے لئے دستیاب کی جائیں گی ۔۔۔ ورڈ (زپ فائل کی صورت)، ای پب اور کنڈل فائلوں کے روپ میں۔
کتابیں مہر نستعلیق فونٹ میں بنائی گئی ہیں، قارئین یہاں سے اسے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں:
مہر نستعلیق ویب فونٹ
کاپی رائٹ سے آزاد یا اجازت نامہ کے ساتھ اپنی کتب ان پیج فائل یا یونی کوڈ سادہ ٹیکسٹ فائل /ورڈ فائل کی شکل میں ارسال کی جائیں۔ شکریہ
یہاں کتب ورڈ، ای پب اور کنڈل فائلوں کی شکل میں فراہم کی جاتی ہیں۔ صفحے کا سائز بھی خصوصی طور پر چھوٹا رکھا گیا ہے تاکہ اگر قارئین پرنٹ بھی کرنا چاہیں تو صفحات کو پورٹریٹ موڈ میں کتاب کے دو صفحات ایک ہی کاغذ کے صفحے پر پرنٹ کر سکیں۔
تقریر سے تحریر میں تبدیلی کی گئی کتاب
فتنہ انکارِ حدیث
از قلم
حافظ محمد ایوب دہلوی
ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
کنڈل فائل
…..کتاب کا نمونہ پڑھیں
ظن شرعاً حجت ہے یا نہیں؟
پہلا سوال: کیا ظن شرعاً حجت ہے یا نہیں؟
جواب: ظن شرعاً بھی حجت ہے اور عقلاً بھی حجت ہے۔ ظن کے حجت ہونے کے یہ معنی ہے کہ ظن عمل کو واجب کر دیتا ہے، یعنی ظن موجبِ عمل ہے موجبِ ایمان نہیں ہے۔
ظن کے معنی: ۔ پہلے ظن کے معنی سمجھ لینے چاہییں۔ جب حکایت ذہن میں آتی ہے تو اس کی دو حالتیں ہوتی ہیں؛ ذہن اس کے صدق و کذب کی طرف ملتفت ہوتا ہے یا نہیں ہوتا؛ اگر حکایت کے ذہن میں آنے کے بعد ذہن اس کے صدق و کذب کی طرف ملتفت نہیں ہوا، تو اس کو ’تخییل‘ کہتے ہیں۔ اگر ملتفت ہوا، تو کسی ایک طرف یعنی فقط صدق یا فقط کذب کی طرف ملتفت ہوا یا دونوں کی طرف ملتفت ہوا؛ اگر فقط ایک طرف التفات ہوا، تو یک طرفہ التفات ’جزم یا قطع‘ کہلاتا ہے۔
اور اس کی تین صورتیں ہیں؛ اور وہ یہ ہیں کہ … مزید پڑھیے