نئی غزل کا تاریخ ساز مجموعہ
دیوان
از قلم
ناصر کاظمی
جمع و ترتیب: اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
…. مکمل کتاب پڑھیں
دیوان
ناصر کاظمی
جمع و ترتیب: اعجاز عبید
آرائشِ خیال بھی ہو دل کشا بھی ہو
وہ درد اب کہاں جسے جی چاہتا بھی ہو
یہ کیا کہ روز ایک سا غم ایک سی اُمید
اِس رنجِ بے خمار کی اب انتہا بھی ہو
یہ کیا کہ ایک طور سے گزرے تمام عمر
جی چاہتا ہے اب کوئی تیرے سوا بھی ہو
ٹوٹے کبھی تو خوابِ شب و روز کا طلسم
اتنے ہجوم میں کوئی چہرہ نیا بھی ہو
دِیوانگیِ شوق کو یہ دھُن ہے اِن دِنوں
گھر بھی ہو اور بے در و دیوار سا بھی ہو
جز دل کوئی مکان نہیں دہر میں جہاں
رہزن کا خوف بھی نہ رہے در کھلا بھی ہو
ہر ذرّہ ایک محملِ عبرت ہے دشت کا
لیکن کسے دِکھاؤں کوئی دیکھتا بھی ہو
ہر شے پکارتی ہے پسِ پردۂ سکوت
لیکن کسے سناؤں کوئی ہم نوا بھی ہو
فرصت میں سن شگفتگیِ غنچہ کی صدا
یہ وہ سخن نہیں جو کسی نے کہا بھی ہو
بیٹھا … مزید پڑھیے