ایک اور عمدہ شعری مجموعہ
گم سمندر
شاعر
آفتاب اقبال شمیم
ڈاؤن لوڈ کریں
…..مکمل کتاب پڑھیں
گم سمندر
آفتاب اقبال شمیم
آشنا نا آشنا
دن کے مکان میں
لائے کرن سفارتیں سورج کے شہر کی
در آئے تنگیوں میں دریچے کی آنکھ سے
وسعت سپہر کی
نیرنگ واقعات سے ہر سو بنی ہوئی
تصویر دہر کی
ہر گل کی چشمِ وا
تکتی ہے ایک منظر ہم زاد چار سو
اڑتی ہے اوج شاخ سے ہریالیوں کی بو
لمحوں کے چنگ سے
پھوٹیں شرار نغمہ سرائے بہار کے
رت کے چڑھاؤ میں
موہوم، بے نشان اشارے اتار کے
نا دید کا نمو
حلقے میں گھومتی ہوئی گونجوں کی آب جو
آواز ہفت زاویہ موسم کے اسم کی
جیسے ہو یہ زمیں کوئی وادی طلسم کی
آنکھوں کے آس پاس
عیش رواں میں بہتی ہوئی ناؤ جسم کی
دلدادۂ حواس
تکتا ہے اپنی چشم تمنا کے روبرو
دلدار خوبرو
جس کے بدن میں اطلس دنیا کا لمس ہے
بیٹھا ہے جو نمود کی اونچی نشست پر
جلوے کی شست پر
رنگوں کی دھوپ میں
پھیلی ہیں خوشبوئیں گل ثروت کے عطر کی… مزید پڑھیے