کسی بھی شہر کے ادبی حلقوں کی سرگرمیوں، رفاقتوں اور رقابتوں کا بیانیہ
نیا نگر
ناول
از قلم
تصنیف حیدر
ڈاؤن لوڈ کریں
….. کتاب کا نمونہ پڑھیں
اقتباس
نجیب بہت دیر سے بیٹھا ایک پھڑکتی ہوئی دھن سنے جا رہا تھا۔ موسیقی کے تاروں پر کہیں کہیں کسی شخص کی اوبڑ کھابڑ اور بے سری تان گونج رہی تھی، مگر وہ سمجھ سکتا تھا کہ یہی وہ جگہ ہے جہاں اس بے سری اور اٹکل پچو تان کی جگہ الفاظ بھرنے ہیں۔ سامنے دیوار پر تکیے کی مدد سے ٹیک لگائے، چوڑی دار پجامہ اور نفیس کرتا پہنے ایک چھریرے بدن کا جوان بیٹھا تھا۔ وہ نیم دراز تھا اور اس نے اپنی ایک ٹانگ کی ایڑی کو دوسری ٹانگ کے گھٹنے پر اس طرح سجا رکھا تھا کہ بیچ میں ابھرنے والے خلائی مثلث سے اس کے گمبھیر ماتھے پر ابھرنے والی شکنیں صاف طور پر دیکھی جا سکتی تھیں۔ برابر میں دھول میں دھنسا ہوا ایک صوفا رکھا تھا، جس پر رکھے ہوئے بڑے سائز کے کشن اپنے کور سمیت اتنے بوسیدہ ہو چکے تھے کہ ان کے وجود کالے قیٹ ہو گئے تھے۔ … مزید پڑھیے