اہم
اعجاز عبید ۲۰۰۶ء سے اردو تحریر یعنی یونیکوڈ کو فروغ دینے کی نیت سے اردو کی مفت دینی اور ادبی برقی کتب فراہم کرتے رہے ہیں۔ کچھ ڈومین (250 فری ڈاٹ کام، 4 ٹی ڈاٹ کام ) اب مرحوم ہو چکے، لیکن کتابیں ڈاٹ آئی فاسٹ نیٹ ڈاٹ کام کو مکمل طور پر کتابیں ڈاٹ اردو لائبریری ڈاٹ آرگ پر شفٹ کیا گیا جہاں وہ اب بھی برقرار ہے۔ اس عرصے میں ۲۰۱۳ء میں سیف قاضی نے بزم اردو ڈاٹ نیٹ پورٹل بنایا، اور پھر اپ ڈیٹس اس میں جاری رہیں۔ لیکن کیونکہ وہاں مکمل کتب پوسٹ کی جاتی تھیں، اس لئے ڈاٹا بیس ضخیم ہوتا گیا اور مسائل بڑھتے گئے۔ اب اردو ویب انتظامیہ کی کوششیں کامیاب ہو گئی ہیں اور لائبریری فعال ہو گئی ہے۔ اب دونوں ویب گاہوں کا فارمیٹ یکساں رہے گا، یعنی مکمل کتب، جیسا کہ بزم اردو لائبریری میں پوسٹ کی جاتی تھیں، اب نہیں کی جائیں گی، اور صرف کچھ متن نمونے کے طور پر شامل ہو گا۔ کتابیں دونوں ویب گاہوں پر انہیں تینوں شکلوں میں ڈاؤن لوڈ کے لئے دستیاب کی جائیں گی ۔۔۔ ورڈ (زپ فائل کی صورت)، ای پب اور کنڈل فائلوں کے روپ میں۔
کتابیں مہر نستعلیق فونٹ میں بنائی گئی ہیں، قارئین یہاں سے اسے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں:
مہر نستعلیق ویب فونٹ
کاپی رائٹ سے آزاد یا اجازت نامہ کے ساتھ اپنی کتب ان پیج فائل یا یونی کوڈ سادہ ٹیکسٹ فائل /ورڈ فائل کی شکل میں ارسال کی جائیں۔ شکریہ
یہاں کتب ورڈ، ای پب اور کنڈل فائلوں کی شکل میں فراہم کی جاتی ہیں۔ صفحے کا سائز بھی خصوصی طور پر چھوٹا رکھا گیا ہے تاکہ اگر قارئین پرنٹ بھی کرنا چاہیں تو صفحات کو پورٹریٹ موڈ میں کتاب کے دو صفحات ایک ہی کاغذ کے صفحے پر پرنٹ کر سکیں۔
مشہور کینیائی ادیب اور جہد کار تھیونگو (۱۹۳۸۔ ۲۰۲۵ء) کو خراج عقیدت
تھیونگو کی دو کہانیاں
مرتبہ
اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
تھیونگو کی دو کہانیاں
گوگی وا تھیونگو
مرتبہ: اعجاز عبید
گوگی وا تھیونگو
Ngũgĩ wa Thiong’o
کینیائی ادیب اور جہد کار
(۲ جنوری ۱۹۳۸ ۔ ۲۸ مئی ۲۰۲۵ )
عظمت کے چند لمحے
اردو روپ: محمد عامر حسینی
اس کا نام وانجیرو تھا، مگر اسے اپنے عیسائی نام ’بیٹریس‘ میں کچھ اور ہی کشش محسوس ہوتی تھی—ایسا جیسے یہ نام روح کی کسی لطیف سطح سے ابھرا ہو، پاکیزہ، نازک، اور دلکش۔ وہ بدصورت نہیں تھی، لیکن حسن کی اس سان پر بھی نہیں اترتی تھی جس پر دنیا فیصلے صادر کرتی ہے۔ اُس کا جسم گہری سیاہی میں ڈوبا ہوا، بھرپور، مکمل صورت کا حامل ضرور تھا، مگر کچھ یوں لگتا جیسے وہ ابھی تک کسی روحانی شعلے کا منتظر ہو، کوئی زندگی بخش جذبہ جو اسے اندر سے جگا دے۔
وہ بیئر خانوں میں کام کرتی تھی—ایسے مقامات جہاں عورتوں کے بیٹے اپنی ادھوری خواہشات اور دل کی ویرانیاں جھاگ بھری … مزید پڑھیے
اختر شیرانی کی نثری کتاب
دھڑکتے دل
از قلم
اختر شیرانی

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
اختر شیرانی
طبع زاد اور مترجمہ افسانے
مرتبہ: اعجاز عبید
ہزاروں سال پہلے
ہزاروں سال پہلے کا ذکر ہے!
یونان کی اصنامی سر زمین کی آغوش میں، ایک شاعر کی نغمہ پیکر ہستی پرورش پا رہی تھی۔۔۔۔۔!
اُس کا آبائی پیشہ باغبانی تھا۔۔۔۔ وہ خوشگوار مشغلہ، جس میں دن رات پھولوں سے کھیلنے اور اُن کی نشہ آلود رنگینی و نکہت میں ڈوبے رہنے سے بھی دل گھبرا جاتا ہے۔۔۔۔ جو افراد حُسن و جمال کی رعنائیوں اور رنگ و بُو کی دلآویزیوں سے تھک جائیں، اُن سے زیادہ خوش نصیب، اِس خاکدانِ ہستی کی کثافتوں میں اور کون ہو سکتا ہے۔۔۔۔؟
شعر و موسیقی سے اُس کو فطری لگاؤ تھا۔ آغازِ طفلی ہی سے، وہ اِن کودو بے نام آرزوؤں کی صورت میں، اپنے دل و دماغ کی معصوم فضاؤں میں موجزن پاتا تھا!
شاعری، موسیقی اور گُلبازی کا مستانہ اجتماع ہی کیا کم تھا کہ عمر کے پندرھویں سال میں اُس کو، ایک اور عجیب و غریب اور … مزید پڑھیے
اردو افسانے کے ایک اہم نام
احمد ندیم قاسمی کی منتخب کہانیاں
مرتبہ
اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
احمد ندیم قاسمی کی منتخب کہانیاں
مرتبہ: اعجاز عبید
گنڈاسا
اکھاڑہ جم چکا تھا۔ طرفین نے اپنی اپنی ’چوکیاں‘ چن لی تھیں۔ ’پڑکوڈی‘ کے کھلاڑی جسموں پر تیل مل کر بجتے ہوئے ڈھول کے گرد گھوم رہے تھے۔ انہوں نے رنگین لنگوٹیں کس کر باندھ رکھی تھیں۔ ذرا ذرا سے سفید پھینٹھے ان کے چپڑے ہوئے لانبے لابنے پٹوں کے نیچے سے گزر کر سر کے دونوں طرف کنول کے پھولوں کے سے طرے بنا رہے تھے۔ وسیع میدان کے چاروں طرف گپوں اور حقوں کے دور چل رہے تھے اور کھلاڑیوں کے ماضی اور مستقبل کو جانچا پرکھا جا رہا تھا۔ مشہور جوڑیاں ابھی میدان میں نہیں اتری تھیں۔ یہ نامور کھلاڑی اپنے دوستوں اور عقیدت مندوں کے گھیرے میں کھڑے اس شدت سے تیل چپڑوا رہے تھے کہ ان کے جسموں کو ڈھلتی دھوپ کی چمک نے بالکل تانبے کا سا رنگ دے دیا تھا، پھر یہ کھلاڑی بھی میدان میں آئے، انہوں نے بجتے ہوئے … مزید پڑھیے
نثر پر ادبی مضامین وغیرہ کا مجموعہ
فکر و خیال
از قلم
رشید سندیلوی

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
فکر و خیال
نثر پر مضامین، تبصرے، خاکے
رشید سندیلوی
کتاب۔۔ ’اردو کا ادراکی تنقیدی دبستان‘، مصنف۔ فرحت عباس شاہ
فرحت عباس شاہ کی کتاب ’اردو کا ادراکی تنقیدی دبستان‘ اردو تنقید کی دنیا میں ایک اہم اور منفرد کارنامہ ہے۔ یہ کتاب اردو تنقید میں موجود روایتی یکسانیت، بوریت اور تنقید کے فرسودہ انداز سے آگے بڑھتے ہوئے ایک نیا اور عمدہ تنقیدی نظریہ پیش کرتی ہے۔
اردو تنقید کا میدان ہمیشہ سے ہی مغربی نظریات اور طریقوں کی تقلید کرتا رہا ہے۔ مولانا حالی سے لے کر موجودہ دور تک، اردو تنقید میں کوئی خاطرخواہ نیا پن یا جدت نہیں دکھائی دی۔ مختلف مغربی نظریات جیسے ساختیات، پس ساختیات، جدیدیت اور ما بعد جدیدیت وغیرہ کو اپنانے کے باوجود، اردو ادب میں ان نظریات کا عملی اور حقیقی اثر کم ہی نظر آتا ہے۔
’اردو کا ادراکی تنقیدی دبستان‘ ان مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے تنقید کا ایک نیا زاویہ پیش کرتی ہے۔ فرحت … مزید پڑھیے
شاعری پر مضامین، تبصرے اور تجزیوں کا مجموعہ
نقطۂ نظر
از قلم
رشید سندیلوی

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
نقطۂ نظر
شاعری پر ادبی مضامین اور تبصرے
رشید سندیلوی
کچھ اپنے بارے میں
میرا نام رشید احمد اور قلمی نام رشید سندیلوی ہے میں یکم جنوری 1959 کو ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے قصبہ سندیلیانوالی میں پیدا ہوا۔ میرے والدِ گرامی جناب غلام غوث غم ایک صوفی منش اردو پنجابی کے شاعر تھے ان کی ابتدائی تربیت اپنے والد محترم محمد عبداللہ جو تحصیلدار تھے، کی وفات کے بعد اپنے چچا محترم جناب حضرت غلام محمد المعروف امام جلوی/جلوآنوی کے زیر سایہ ہوئی۔ میں نے میٹرک 1974 میں ڈی سی ہائی سکول سندیلیانوالی سے کیا 1977 میں انٹر کی تعلیم گورنمنٹ ڈگری کالج فرید آباد چک نمبر 333 گ ب سے حاصل کی۔ بی-اے 1981 اور اردو میں ایم-اے 1983 میں پنجاب یونیورسٹی سے پاس کیا۔ ملازمت کا آغاز 31 مئی 1979 سے ایجوکیشن بورڈ راولپنڈی سے ہوا۔ بعد ازاں 20 اپریل 1982 میں اے جی پی آر آفس اسلام آباد میں بحیثیت سینئر آڈیٹر تعیناتی … مزید پڑھیے
پاکستان کی فلم انڈسٹری پر منحصر ایک ناول
پتلی
از قلم
محمد یاسر
مرتبہ
اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
پتلی
محمد یاسر
مرتبہ: اعجاز عبید
۱
یہ موسم بہار کی آمد سے پہلے اور جاتے ہوئے جاڑے کی ایک سرد گرم ملی جُلی شام تھی، مارچ کا تیسرا ہفتہ تھا جب اُس نے اپنی موندی موندی آنکھوں سے دنیا کو دیکھا اور پہچاننے کی کوشش کی تھی، ساتھ لیٹی ماں کی کراہیں تھیں جو شاید ہر بچے کی طرح اُس نے بھی سنی تھیں اور پھر بلک کر رو دی تھی، دنیا سے ہر انسان کا ہی تعارف اسی طرح رو کر ہوتا ہے اور بعد کا پھر سارا سفر انسان روتے اور رُلاتے ہوئے ہی طے کرتا ہے، وہ برسات کی جھڑی اپنے مقسوم میں لے کر آئی تھی یا جس دنیا میں آ گئی تھی وہاں اُس کی تقدیر اس سیاہی سے لکھی جانی تھی جسے آنسو کہتے ہیں، وہ نہیں جانتی تھی، وہ تو یہ بھی نہیں جانتی تھی کہ اُس نے دنیا کے جس حصے میں آنکھ کھولی ہے اس کا … مزید پڑھیے
میرے افسانوں کا اکلوتا مجموعہ
تتلی کے پر
از قلم
اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
تتلی کے پر
(کہانیاں)
اعجاز عبید
اپنا تعارف
ٹرین کسی اجاڑ اور سنسان سی جگہ پر رک گئی۔ سب لوگ چونک اٹھے۔ انھیں یقین نہ آیا یہ کوئی اسٹیشن ہے بھی یا نہیں۔ میں نے کھڑکی سے جھانکا۔ اندھیری رات میں ڈوبا ہوا واقعی یہ ایک چھوٹا سا اسٹیشن تھا۔ جہاں صرف دو لمپ پوسٹ تھے جن میں مٹی کے تیل کے چراغ جل رہے تھے۔ مگر فضا میں مختلف قسم کی خوشبوئیں گھلی ہوئی تھیں۔ اچانک میری نظر اس اسٹیشن پر اترنے والے تنہا مسافر کی طرف پڑی۔ جو میرے کمپارٹمنٹ سے اترا ہے اور اسے میں نے پہلے نہیں دیکھا۔ میں دوبارہ اندر دیکھتا ہوں اور یہی محسوس ہوتا ہے کہ جیسے سب لوگ بیٹھے ہوئے تھے۔ ان کے اوپر کی برتھ پر لیٹے ہوئے موٹے سے صاحب اب بھی اسی طرح خراٹے لے رہے تھے۔ وہ ادھیڑ جوڑا اور ان کا 10۔ 12 سالہ بچہ تینوں ایک دوسرے کے سہارے سے اسی طرح بیٹھے اونگھ رہے … مزید پڑھیے
قرۃ العین حیدر کے ناول ’آگ کا دریا‘ کی توسیع
مائل بکرم راتیں
ایک ناولٹ از
اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
مائل بکرم راتیں
(ایک ناولٹ)
اعجاز عبید
مائل بکرم ہیں راتیں
آنکھوں سے کہو کچھ مانگیں
خوابوں کے سوا جو چاہیں
شہریار
قرۃ العین حیدر کی نذر
’’پی چو۔ ہمارے سارے آیڈیلس!‘‘ رخشندہ نے آہستہ سے کہا۔ پھر اسے ہی محسوس ہوا کہ اس نے کتنی بیکار بے معنی لغو بات کہی ہے۔‘‘
(میرے بھی صنم خانے۔ ص۔ 202)
ستارے اور دھند
ہم نے موتی سمجھ کے چوم لیا
سنگ ریزہ جہاں پڑا دیکھا
(ناصر کاظمی)
٭
کمرے کی جھلملیوں سے صبح کے نور کی پہلی کرن شرماتی لجاتی اندر داخل ہوئی۔ سامنے دیوار پر کلاک ایک سے بارہ اور پھر بارہ سے ایک تک مسلسل سفر کر رہا تھا۔ ٹِک۔ ٹِک۔ ٹِک۔ ٹِک
عمران صاحب کی آنکھ کھلتے ہی نظر سامنے رکھی تصویر پر پڑی۔ ابھی جیسے کل کی ہی بات ہے کہ شاہینہ نے کہا تھا کہ اس سال فرحان کو اسکول میں داخل کرنا … مزید پڑھیے
چارلس ڈیکنس کے بچوں کے ناول کا انگریزی سے اردو میں ترجمہ
بلیک کول اور شیطان کی سرائے
ترجمہ
عطا محمد تبسمؔ

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
بلیک کول اور شیطان کی سرائے
(بلیک کول اینڈ دی ڈیولز ان)
چارلس ڈیکنس
ترجمہ: عطا محمد تبسم
’شیطان کی سرائے‘ جانے لوگ اس گھر کو اس نام سے کیوں یاد کرتے تھے۔ یہ گھر آئرلینڈ میں کونیمارا پہاڑوں میں ایک چھوٹی سی وادی میں تھا۔ اسے ایک اجنبی نے بنایا تھا۔ لیکن اس کے بارے میں کوئی نہیں جانتا تھا کہ وہ کہاں سے آیا ہے، اور آس پاس کے لوگوں نے اسے بلیک کول کا نام دے رکھا تھا۔ لوگوں نے اس کے گھر کو شیطان کی سرائے کا نام دے رکھا تھا۔ یہاں کسی نے کسی کو کبھی آتے جاتے نہیں دیکھا۔ بلیک کول اکیلا رہتا تھا۔ سوائے ایک پرانے نوکر کے۔ ان دونوں کی جوڑی بھی دو شیطانوں کی جوڑی تھی۔ جس سے کوئی ملنا نہیں چاہتا تھا۔
پہلے پہلے جب وہ وادی میں رہتے تھے، ان کے بارے میں خوب اندازے لگائے گئے، کہ وہ کون تھے۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ بلیک کول اس … مزید پڑھیے
ایک سچی کہانی پر منحصر ناولٹ
ریگستان سے چمن تک
از قلم
مشتاق احمد تجاروی

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
ریگستان سے چمن تک
مشتاق احمد تجاروی
میرا نام سکندر ہے۔ میں پیشے کے اعتبار سے ایک ٹریول ایجنٹ ہوں اور شوق کے اعتبار سے سائنٹسٹ۔ میری کہانی بڑی عجیب ہے، میرا شوق الگ ہے اور میرا پیشہ الگ ہے۔ در اصل میرے پیشے اور میرے شوق دونوں میں نہ میرے شوق کا دخل ہے، نہ خواہش کا، بلکہ حالات کی کشتی ایسے رخ پر چلی کہ میں ٹریول ایجنٹ بھی بن گیا اور سائنٹسٹ بھی۔
میں ایک معمولی اور غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں۔ میرے والد پہلے ٹرک ڈرائیور تھے، ان کا اپنا ٹرک تھا، پھر انھوں نے وہ ٹرک بیچ دیا۔ کچھ جمع پونجی اور بھی تھی، سب کو ملا کر ایک آٹو رکشہ خرید لیا اور ایک چھوٹا سا فلیٹ بھی خرید لیا تھا۔ دو کمروں کے اس فلیٹ کو پا کر ہم لوگ بھی اپنے آپ کو مالک کے مکان گرداننے لگے تھے۔ آٹو چلا کران کی آمدنی اتنی ہو جاتی تھی کہ ہم … مزید پڑھیے