اہم
اعجاز عبید ۲۰۰۶ء سے اردو تحریر یعنی یونیکوڈ کو فروغ دینے کی نیت سے اردو کی مفت دینی اور ادبی برقی کتب فراہم کرتے رہے ہیں۔ کچھ ڈومین (250 فری ڈاٹ کام، 4 ٹی ڈاٹ کام ) اب مرحوم ہو چکے، لیکن کتابیں ڈاٹ آئی فاسٹ نیٹ ڈاٹ کام کو مکمل طور پر کتابیں ڈاٹ اردو لائبریری ڈاٹ آرگ پر شفٹ کیا گیا جہاں وہ اب بھی برقرار ہے۔ اس عرصے میں ۲۰۱۳ء میں سیف قاضی نے بزم اردو ڈاٹ نیٹ پورٹل بنایا، اور پھر اپ ڈیٹس اس میں جاری رہیں۔ لیکن کیونکہ وہاں مکمل کتب پوسٹ کی جاتی تھیں، اس لئے ڈاٹا بیس ضخیم ہوتا گیا اور مسائل بڑھتے گئے۔ اب اردو ویب انتظامیہ کی کوششیں کامیاب ہو گئی ہیں اور لائبریری فعال ہو گئی ہے۔ اب دونوں ویب گاہوں کا فارمیٹ یکساں رہے گا، یعنی مکمل کتب، جیسا کہ بزم اردو لائبریری میں پوسٹ کی جاتی تھیں، اب نہیں کی جائیں گی، اور صرف کچھ متن نمونے کے طور پر شامل ہو گا۔ کتابیں دونوں ویب گاہوں پر انہیں تینوں شکلوں میں ڈاؤن لوڈ کے لئے دستیاب کی جائیں گی ۔۔۔ ورڈ (زپ فائل کی صورت)، ای پب اور کنڈل فائلوں کے روپ میں۔
کتابیں مہر نستعلیق فونٹ میں بنائی گئی ہیں، قارئین یہاں سے اسے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں:
مہر نستعلیق ویب فونٹ
کاپی رائٹ سے آزاد یا اجازت نامہ کے ساتھ اپنی کتب ان پیج فائل یا یونی کوڈ سادہ ٹیکسٹ فائل /ورڈ فائل کی شکل میں ارسال کی جائیں۔ شکریہ
یہاں کتب ورڈ، ای پب اور کنڈل فائلوں کی شکل میں فراہم کی جاتی ہیں۔ صفحے کا سائز بھی خصوصی طور پر چھوٹا رکھا گیا ہے تاکہ اگر قارئین پرنٹ بھی کرنا چاہیں تو صفحات کو پورٹریٹ موڈ میں کتاب کے دو صفحات ایک ہی کاغذ کے صفحے پر پرنٹ کر سکیں۔
بچوں کا جاسوسی ناول
سیکریٹ ایجینٹ
از قلم
عطا محمد تبسم

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
سیکرٹ ایجنٹ
بچوں کا ناول
عطا محمد تبسّم
پہلا باب : بہروپیا فنکار
عدیل کی چھٹیاں ختم ہو چکی تھیں اور کینیا سے اس کی واپسی کا سفر شروع ہو رہا تھا۔ وہ دو ماہ پہلے اپنے چچا کے یہاں چھٹیاں گزارنے آیا تھا۔ کینیا کے باغات اور جنگلوں میں اس نے اپنی چھٹیوں میں خوب مزے کئے۔ اب اسے نیویارک واپس جانا تھا۔ عدیل کے والدین بہت عرصے سے امریکہ میں مقیم تھے۔ اس کی پیدائش امریکہ میں ہوئی تھی اس لئے وہ یہاں کی بود و باش کا عادی ہو چکا تھا۔ اس کے خاندان کے بہت سے لوگ پاکستان کے شہر کراچی میں رہتے تھے۔ اس کی خواہش تھی کہ وہ اپنی اگلی چھٹیاں پاکستان میں گزارے۔ فی الحال تو اسے امریکہ واپس جانا تھا۔ اس لئے اس نے ایک سفری ایجنٹ سے رابطہ قائم کیا تاکہ جہاز سے اس کی واپسی کی نشست محفوظ ہو جائے۔ عدیل کے سفری ایجنٹ نے اسے ایک پیشکش کی کہ اگر … مزید پڑھیے
مشہور کینیائی ادیب اور جہد کار تھیونگو (۱۹۳۸۔ ۲۰۲۵ء) کو خراج عقیدت
تھیونگو کی دو کہانیاں
مرتبہ
اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
تھیونگو کی دو کہانیاں
گوگی وا تھیونگو
مرتبہ: اعجاز عبید
گوگی وا تھیونگو
Ngũgĩ wa Thiong’o
کینیائی ادیب اور جہد کار
(۲ جنوری ۱۹۳۸ ۔ ۲۸ مئی ۲۰۲۵ )
عظمت کے چند لمحے
اردو روپ: محمد عامر حسینی
اس کا نام وانجیرو تھا، مگر اسے اپنے عیسائی نام ’بیٹریس‘ میں کچھ اور ہی کشش محسوس ہوتی تھی—ایسا جیسے یہ نام روح کی کسی لطیف سطح سے ابھرا ہو، پاکیزہ، نازک، اور دلکش۔ وہ بدصورت نہیں تھی، لیکن حسن کی اس سان پر بھی نہیں اترتی تھی جس پر دنیا فیصلے صادر کرتی ہے۔ اُس کا جسم گہری سیاہی میں ڈوبا ہوا، بھرپور، مکمل صورت کا حامل ضرور تھا، مگر کچھ یوں لگتا جیسے وہ ابھی تک کسی روحانی شعلے کا منتظر ہو، کوئی زندگی بخش جذبہ جو اسے اندر سے جگا دے۔
وہ بیئر خانوں میں کام کرتی تھی—ایسے مقامات جہاں عورتوں کے بیٹے اپنی ادھوری خواہشات اور دل کی ویرانیاں جھاگ بھری … مزید پڑھیے
ایک مشہور ڈرامے کا ترجمہ
ضحاک
(سامی (بک) بے کے ایک ترکی ڈرامے کا ترجمہ)
مترجم
اختر شیرانی

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
ضحاک
مترجم: اختر شیرانی
سامی (بک) بے کے ایک ترکی ڈرامے کا ترجمہ
مُقدمہ
میں نے اپنی کسی گُذشتہ تالیف میں ظاہر کیا تھا کہ اِتفاقات سے، میری تمام تر نگارشوں کا موضوع، اسلاف کی قومی تاریخ سے متعلق رہا ہے۔ اِس ڈرامے کو اگرچہ تمام و کمال، قومی نہیں کہا جا سکتا تاہم۔ چونکہ اِس کا جزوِ اَساسی، تاریخِ اسلاف و ادبیاتِ اسلامیہ میں مشہور و متواتر رہا ہے اِس لئے اِسے بھی ایک حد تک قومی شمار کیا جا سکتا ہے!
شاید اکثر اصحاب کو، اعتراض ہو گا کہ زیر نظر، ڈرامے میں ’’ضحاک‘‘ کی جو تصویر کھینچی گئی ہے، وہ شاہنامے، اور دُوسری مشہور و معروف ادبی کتابوں سے، بالکل مطابقت نہیں رکھتی تو میں کیا جواب دُوں گا۔؟
یہ کہ اگرچہ اُستادِ ادباء، فردوسی کا شاہنامہ، فصاحت و لطافت کے اعتبار سے، تمام تر مشرقی ادبیات پر، برتری کا مستحق ہے، مگر اُس کی تاریخی حیثیت، معتبر و مسلّم نہیں … مزید پڑھیے
قرۃ العین حیدر کے ناول ’آگ کا دریا‘ کی توسیع
مائل بکرم راتیں
ایک ناولٹ از
اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
مائل بکرم راتیں
(ایک ناولٹ)
اعجاز عبید
مائل بکرم ہیں راتیں
آنکھوں سے کہو کچھ مانگیں
خوابوں کے سوا جو چاہیں
شہریار
قرۃ العین حیدر کی نذر
’’پی چو۔ ہمارے سارے آیڈیلس!‘‘ رخشندہ نے آہستہ سے کہا۔ پھر اسے ہی محسوس ہوا کہ اس نے کتنی بیکار بے معنی لغو بات کہی ہے۔‘‘
(میرے بھی صنم خانے۔ ص۔ 202)
ستارے اور دھند
ہم نے موتی سمجھ کے چوم لیا
سنگ ریزہ جہاں پڑا دیکھا
(ناصر کاظمی)
٭
کمرے کی جھلملیوں سے صبح کے نور کی پہلی کرن شرماتی لجاتی اندر داخل ہوئی۔ سامنے دیوار پر کلاک ایک سے بارہ اور پھر بارہ سے ایک تک مسلسل سفر کر رہا تھا۔ ٹِک۔ ٹِک۔ ٹِک۔ ٹِک
عمران صاحب کی آنکھ کھلتے ہی نظر سامنے رکھی تصویر پر پڑی۔ ابھی جیسے کل کی ہی بات ہے کہ شاہینہ نے کہا تھا کہ اس سال فرحان کو اسکول میں داخل کرنا … مزید پڑھیے
مشہور معیاری تفسیر قرآن ’ترجمان القرآن‘ جو مکمل نہیں ہو سکی کا ابتدائی حصہ
ام الکتاب
سورۂ فاتحہ کی تفسیر
از قلم:
مولانا ابو الکلام آزادؔ

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
…..کتاب کا نمونہ پڑھیں
ام الکتاب
(’’ترجمان القرآن‘‘ تفسیر کا ابتدائی حصّہ)
مولانا ابو الکلام آزادؔ
انتساب
غالباً دسمبر ۱۹۱۸ کا واقعہ ہے کہ میں رانچی میں نظر بند تھا، عشاء کی نماز سے فارغ ہو کر مسجد سے نکلا تو مجھے محسوس ہوا کہ کوئی شخص پیچھے آ رہا ہے، مڑ کر دیکھا تو ایک شخص کمبل اوڑھے کھڑا تھا۔
آپ مجھ سے کچھ کہنا چاہتے ہیں؟
ہاں جناب! میں بہت دور سے آیا ہوں۔
کہاں سے؟
سرحد پار سے۔
یہاں کب پہنچے؟
آج شام کو پہنچا میں بہت غریب آدمی ہوں، قندھار سے پیدل چل کر کوئٹہ پہنچا، وہاں چند ہم وطن سوداگر مل گئے تھے، انہوں نے نوکر رکھ لیا اور آگرہ پہنچا دیا۔ آگرے سے یہاں تک پیدل چل کر آیا ہوں۔
افسوس تم نے اتنی مصیبت کیوں برداشت کی؟
اس لیے کہ آپ سے قرآن کے بعض مقامات سمجھ لوں۔ میں نے الہلال … مزید پڑھیے
ہندی ناول ’من ماٹی‘ کا اعجاز عبید کا تشکیل کردہ اردو روپ
خاکِ دل
مصنف
اصغر وجاہت
رسم الخط کی تبدیلی/ ترجمہ
اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
کنڈل فائل
…. مکمل کتاب پڑھیں
خاکِ دل
اصغر وجاہت
اصل ہندی ناول ’मनमाटी‘ کا ترجمہ/رسم الخط کی تبدیلی: اعجاز عبید
1
پتے کی بات سیدھی سچی ہوتی ہے۔ اسے بتانے کے لیے نہ تو زیادہ ہوشیاری کی ضرورت پڑتی ہے اور نہ سو طرح کے پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں۔ سیدھی سچی بات دل کو لگتی ہے اور اپنا اثر کرتی ہے۔ میں یہاں ان اوراق میں آپ کے سامنے کچھ سچی باتیں رکھنے جا رہا ہوں۔ یہ باتیں گڑھی ہوئی نہیں ہیں، آپ کی اور ہماری دنیا میں ایسا ہوا ہے، ہو رہا ہے اور ہوتا رہیے گا۔ کچھ آپ بیتی ہے اور کچھ جگ بیتی ہے۔
ایک وقت کی بات ہے۔ کلکتہ کے پارک سٹریٹ علاقے میں ایک پادری سفید لمبا کوٹ پہنے، ٹوپی لگائے، ہاتھ میں پاک کتاب لئے جوشیلی آواز میں کچھ کہہ رہا تھا۔ لوگ اسے گھیرے کھڑے تھے۔ سن رہے تھے۔
اکرم کو کلکتہ آئے تین چار دن ہی ہوئے تھے۔ اس کے بڑے بھائی … مزید پڑھیے
ایک نئی افسانہ نگار کے اہم افسانوں کا مجموعہ
کون گلی گیو شیام
از قلم
مصباح نوید
مکمل کتاب ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
کنڈل فائل
…. کتاب کا نمونہ پڑھیں
کون گلی گیو شیام
مصباح نوید
یو ٹو بروٹس
کالج میں چھوٹے سے باغیچہ میں ہری گھاس پہ آتی پالتی لگائے بیٹھی تھی۔ سعدیہ کی دور سے لہراتی ہوئی آواز کانوں سے ٹکرائی۔ ’’پیریڈ فری؟‘‘۔
’’ہاں یار!‘‘ میں نے اثبات سے سر ہلایا۔ ’’تو پھر چلیں مٹر گشت پہ‘‘ سعدیہ نے ہال کی چھت کی ریلنگ کے ساتھ لگے ہوئے کہا اور پھر سیڑھیاں پھلانگتی ہوئی اپنے لفظوں سے بھی پہلے میرے پاس پہنچ گئی۔
ہمارا کالج انگریز سرکار کی عطا تھا۔ عالی دماغوں کا تعمیر کردہ موسم کی سختی کی پرواہ نہ کرنے والی عمارت اپنی پرانی آن بان اور استقامت سے سر اُٹھائے کھڑی تھی۔ کھلے میدان، گھنے درخت۔
ہم دونوں کندھوں پر بیگ لٹکائے گھنے اونچے درختوں کے بیچ بنی راہداری پر ٹہلنے لگیں۔
ایک ایک کر کے ڈار کے بکھرے پنچھی بھی شامل ہوتے گئے۔ چار پانچ سہیلیوں کا جتھا، قہقہے لگانا، آنے جانے والوں پر فقرے کسنا، چکر پھیریاں لیتا اُڑتا جانا۔
ٹک … مزید پڑھیے
ہند و پاک اور کشمیر کے مسائل کسے متعلق ایک نیا نظریہ
آخر کب تک؟
ڈرامہ
مصنف:
امجد علی راجا

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
کنڈل فائل
مکمل کتاب پڑھیں …..
آخر کب تک؟
ڈرامہ
امجد علی راجا
ڈرامہ کا مقصد
اس کہانی کا مقصد انٹرنیشنل کمیونیٹی اور ہیومن رائیٹس کی توجہ پاکستانی، ہندوستانی اور کشمیری قوموں کی حالتِ زار کی طرف مبذول کرانا ہے، پاکستان اور ہندوستان کی عوام کو یہ شعور دینا ہے کہ پاک ہند دشمنی دونوں ممالک کی عوام کی خوشحالی اور ملکی ترقی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔
اپنے اقتدار اور بالا دستی کی بقا کی غرض سے دونوں قوموں کو ترقی اور خوشحالی سے دور رکھنے کے لئے اس دشمنی کو نہ صرف بھرپور طریقے سے استعمال کیا جاتا رہا ہے بلکہ اس دشمنی کو استحکام دینے کے لئے مظلوم کشمیری قوم کو تختۂ مشق بنایا گیا ہے۔
اگر دونوں ممالک کی عوام کو اپنی فلاح و بہبود، خوشحالی اور ترقی عزیز ہے تو انہیں اپنی اپنی حکومتوں کو مسئلۂ کشمیر کے حل کی طرف دھکیلنا ہوگا تاکہ پاک ہند دشمنی کی سب سے اہم وجہ کو ختم کیا جا سکے۔ اس … مزید پڑھیے
ایک خاکہ ایک ناولٹ
اکھان گو منشی
از قلم
پروفیسر غلام شبیر رانا
ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
کنڈل فائل
مکمل کتاب پڑھیں……
اکھان گو منشی
پروفیسر غلام شبیر رانا
وہ بات کرتا تو کوئی نہ کوئی اکھان، تلمیح یا ضرب المثل ضرور استعمال کرتا تھا۔ اُس پُر اسرار شخص کا اصل نام تو منشی کھان ایاز تھا مگر چونکہ اُسے پنجابی زبان کے سیکڑوں اکھان زبانی یاد تھے اس لیے شہر کا شہر اُسے اکھان گو منشی کہہ کر پکارتا تھا۔ زندہ تمناؤں اور بیدار اُمنگوں کے رخش پر سوار ہو کر تیزی سے منزل مقصود کی جانب بڑھنے والا یہ شخص آج بہت درماندہ نظر آ رہا تھا۔ سال 2023ء مئی کے مہینے کی پانچ تاریخ تھی، میں جھنگ میں اپنے اُس آبائی مکان میں بیٹھا تھا جسے اَب طوفانِ نوح ؑ کی باقیات قرار دیا جاتا ہے۔ میرے پاس کچھ مہمان آئے ہوئے تھے مختصر ملاقات کے بعد وہ اس شہر نا پرساں کو چھوڑ کر اپنے گھر لاہور روانہ ہونے سے پہلے نجی ملاقاتوں کے سلسلے میں قدیم جھنگ شہر روانہ ہو گئے۔ سہ پہر کے وقت میں سبزی اور پھل خریدنے کے لیے جھنگ صدر کے … مزید پڑھیے
ایک لیجنڈ شاعر کے قلم سے ایک شاہکار ڈرامہ
سُر کی چھایا
ڈرامہ نگار
ناصر کاظمی

ڈاؤن لوڈ کریں
پی ڈی ایف فائل
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
ای پب فائل
کنڈل فائل
مکمل کتاب پڑھیں…….
سُر کی چھایا
ناصر کاظمی
تعارف
(۱)
بقدرِ شوق نہیں ظرف تنگَنائے غزل
کچھ اور چاہیے وسعت مرے بیاں کے لیے
غالب کا یہ شعر عموماً غزل پر نظم کی برتری ثابت کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے حالانکہ یہاں خیال اور ہیئت کے ناگزیر رشتے کی بات کی گئی ہے۔ ہر سچے فن کار کے ہاں خیال اپنی ہیئت کا تعین خود کرتا ہے۔ جو بات نظم میں کہی جا سکتی ہے وہ نظم ہی میں کہی جا سکتی ہے۔ اسی طرح اگر کسی موضوع کے لیے ناول درکار ہے تو کوئی بھی اور صنف اس کے اظہار سے قاصر ہو گی۔ ’’کچھ اور چاہیے وسعت‘‘ سے یہ واضح ہے کہ غزل کی یکسر نفی مقصود نہیں۔ شوق کا جو حصہ بیان ہونے سے رہ گیا ہے وہ غزل میں نہیں سمویا جا سکتا۔ اس کے لیے کوئی ’’ظرف‘‘ چاہیے۔ مختلف اصنافِ سخن وہ امکانی ظروف ہیں جن کے ذریعے خیالات اظہار پا سکتے ہیں۔
ناصر کاظمی بنیادی طور پر غزل کے شاعر … مزید پڑھیے